اسلام آباد کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں ایک کروڑ 85 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ انسانی حقوق حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے ہیومن رائٹس واچ نے اس بات سے آگاہ کر دیا ہے کہ اگر حکومت پاکستان کی جانب سے بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ہیومن رائٹس کے ادارے نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ نچلے طبقے کی مدد کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت مزدور اور نچلے طبقے کی معالی معاونت کرے ورنہ یہ لوگ گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔حکومت پاکستان کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں کہ معاشی نقصان کی وجہ سے کم آمدنی والے طبقے کی صحت متاثر نہ ہو۔
ہیومن رائٹس واچ حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کو ان افراد کی نشاندہی کرنی ہو گی جو کورونا وائرس کی وجہ سے روزگار نہیں کما سکتے ، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ایسے افراد کی مدد کی جائے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر کی طرح اس وقت پاکستان میں بھی کورونا وائرس کا خوف پھیلا ہوا ہے جس کے بعد ابھی تک اس کے متاثرہ افراد کی تعداد 2400 سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ 34 افراد اس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔ حکومت کی جانب سے اسے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے ۔ اسی وجہ سے 23 مارچ کو حکومت کی جانب سے ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا اور فوج تعینات کر دی گئی تھی تا کہ لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روکا جاسکے۔
اس حکومتی اقدام سے بہت زیادہ لوگوں کا زوزگار متاثر ہوا تھا۔ اب انسانی حقوق حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے ہیومن رائٹس واچ نے اس بات سے آگاہ کر دیا ہے کہ اگر حکومت پاکستان کی جانب سے بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں ایک کروڑ 85 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدش